سوال
اگر کسی نے کسی گناہ سے بچنے کے لیے قسم کھائی ہو
اور اس کے بعد وہ قسم اس سے ٹوٹ گئی
تو اب کیا کریں
اس کے لیے توبہ کرنی ہے اور کیا اس کے لیے کفارہ بھی ادا کرنا ہے اور کتنا ہے وضاحت میں بتائے
جواب
قسم کھا کے قسم توڑنا
اگر کسی شخص نے *کسی گناہ سے بچنے کے لیے قسم کھائی* اور بعد میں وہ *قسم توڑ دی* (یعنی وہ گناہ کر بیٹھا)، تو ایسی صورت میں *دو چیزیں لازم* ہوں گی:
---
*1. توبہ:*
سب سے پہلے *اخلاص کے ساتھ اللہ سے سچی توبہ* کرنا ضروری ہے۔
- شرمندگی اور ندامت کے ساتھ
- آئندہ ایسا نہ کرنے کا پکا ارادہ
- اللہ سے معافی مانگنا
---
*2. کفارہ (قسم کا کفارہ):*
اگر قسم *زبان سے ادا کی گئی تھی* ("واللہ، اللہ کی قسم، میں یہ گناہ نہیں کروں گا") اور پھر توڑی، تو *شرعی کفارہ واجب* ہوگا۔
*قرآن کے مطابق قسم کا کفارہ (سورہ المائدہ: 89):*
> *تین میں سے کوئی ایک کام کرنا ہوگا:*
1. دس مسکینوں کو کھانا کھلانا (عام کھانا جتنا اپنے گھر میں کھایا جاتا ہو)
2. دس مسکینوں کو کپڑا دینا
3. ایک غلام آزاد کرنا (آج کے دور میں ممکن نہیں)
➡️ *اگر یہ سب نہ کر سکے تو*:
4. *تین دن کے مسلسل روزے رکھنا*
---
خلاصہ:
- *توبہ* ضروری ہے، کیونکہ گناہ ہو چکا ہے
- *اگر قسم زبان سے کھائی گئی تھی* تو *کفارہ بھی لازم ہے*
- *کفارہ* میں: 10 مسکینوں کو کھانا یا کپڑا دینا، ورنہ 3 دن روزے