ظہر کی نماز کے بعد نبی ﷺ کے معمولات:
ظہر کی نماز کے بعد نبی ﷺ کا معمول:
1. *اذکار و دعا:*
نماز کے بعد نبی ﷺ عموماً اللہ کی تعریف و حمد، درود شریف، اور مختلف اذکار پڑھتے تھے۔ خاص طور پر سورۃ الفاتحہ اور معوذتین (سورۃ الفلق و ناس) کی تلاوت کرتے تھے۔
2. *آرام و سکون:*
نماز کے بعد آپ ﷺ معمولاً کچھ دیر آرام فرماتے، یا گھر کے ایک کونے میں بیٹھ جاتے تاکہ دل و دماغ کو سکون ملے۔
3. *اپنے اہلِ خانہ سے ملاقات:*
ظہر کے بعد نبی ﷺ اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارتے، بچوں سے کھیلتے یا گفتگو کرتے۔
4. *کھانے پینے کا وقت:*
ظہر کے بعد کھانے پینے کا معمول بھی تھا، خاص طور پر نبی ﷺ کھانے میں سادہ اور حلال چیزیں پسند فرماتے تھے۔
5. *نفل نماز ادا کرنا:*
بعض روایات میں ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی فرض نماز کے بعد نفل نماز بھی پڑھتے تھے تاکہ اللہ کے قریب رہیں۔
6. *صدقات و خیرات:*
ظہر کے بعد آپ ﷺ اکثر صدقات دیتے یا لوگوں کی مدد فرماتے۔
---
حدیث سے وضاحت:
- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز کے بعد گھر میں آرام فرماتے اور اہلِ خانہ سے گفتگو کرتے تھے۔ (صحیح بخاری)
- نبی ﷺ نے فرمایا:
"ہر عمل کا آغاز نماز سے بہتر کوئی عمل نہیں۔" (مسند احمد)
- نماز کے بعد دعا اور تلاوت قرآن کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے تھے تاکہ دل کو سکون ملے۔
---
خلاصہ:
ظہر کی نماز کے بعد نبی ﷺ اللہ کی حمد و ثنا کرتے، کچھ وقت آرام کرتے، اہلِ خانہ کے ساتھ وقت گزارتے، نفل نماز پڑھتے، اور اللہ سے دعا کرتے۔ یہ وقت سکون، عبادت، اور اہل خانہ سے محبت کا تھا۔
ظہر کی نماز کے بعد نبی ﷺ کی مخصوص روایات اور معمولات کی مزید وضاحت:
1. نفل نماز پڑھنا
نبی ﷺ ظہر کی فرض نماز کے بعد دو یا چار رکعت نفل پڑھتے تھے۔ حدیث میں آتا ہے کہ:
- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"نبی ﷺ ظہر کے بعد چار رکعت نفل پڑھتے تھے، پھر آرام فرماتے، پھر دوبارہ چار رکعت نفل پڑھتے تھے۔"
(صحیح مسلم: 724)
---
2. قرآن کی تلاوت اور اذکار
نماز کے بعد نبی ﷺ قرآن کی تلاوت فرماتے اور اللہ کی حمد و ثنا کرتے۔ بعض روایات میں ہے کہ آپ سورہ الفاتحہ، معوذتین اور دیگر آیات کی تلاوت کرتے۔
---
3. آرام کرنا اور اہلِ خانہ سے ملنا
نبی ﷺ نماز کے بعد گھر میں کچھ وقت آرام فرماتے اور اہلِ خانہ سے گفتگو کرتے، بچوں سے کھیلتے۔
---
4. دعا اور استغفار
نماز کے بعد دعا اور استغفار کا اہتمام کرتے۔ یہ وقت اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور مدد طلب کرنے کا ہوتا تھا۔
---
مخصوص حدیث:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
"نبی ﷺ ظہر کی نماز کے بعد عموماً چار رکعت نفل پڑھتے، پھر کچھ دیر آرام فرماتے، پھر دوبارہ چار رکعت نفل پڑھتے۔"
(صحیح مسلم، کتاب الصلوٰة، حدیث نمبر 724)
---
خلاصہ:
- ظہر کی فرض نماز کے بعد نبی ﷺ نفل نماز پڑھتے۔
- قرآن کی تلاوت، دعا اور استغفار کرتے۔
- گھر میں آرام فرماتے اور اہلِ خانہ سے وقت گزارتے۔