پردے کے اہتمام پر ایک واقعہ
حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا جب طلاق یافتہ ہوئیں، تو عدت گزارنے کے لیے نبی کریم ﷺ نے ان کو *حضرت ابنِ اُمِ مکتوم رضی اللہ عنہ* کے گھر عدت گزارنے کا حکم دیا، جو نابینا صحابی تھے۔
جب حضرت فاطمہ نے یہ بات حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بیان کی، تو انہوں نے فرمایا:
> "ہم اس بات کو نہیں مانتے کہ ایک اجنبی مرد کے گھر میں ایک عورت بغیر محرم کے عدت گزارے، چاہے وہ نابینا ہی کیوں نہ ہو۔"
---
📚 سبق:
- اسلام عورت کو ذلت نہیں دیتا بلکہ *عزت، تحفظ، اور احترام* دیتا ہے۔
- پردہ صرف مردوں سے بچاؤ نہیں بلکہ *نفس کی پاکیزگی، معاشرے کی اصلاح* اور فتنوں سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔
- صحابہ کرام پردے کے معاملے میں *انتہائی حساس اور محتاط* تھے۔
پردہ (حجاب) اسلام میں صرف ایک رسم یا کلچر کا حصہ نہیں بلکہ *اللہ تعالیٰ کا حکم* اور *عورت کی عزت، حفاظت اور پاکدامنی کا ذریعہ* ہے۔ قرآن و حدیث میں پردے کی سخت تاکید کی گئی ہے۔
---
*قرآن مجید میں پردے کا حکم:*
*1. سورۃ النور، آیت 31:*
> *"اور مؤمن عورتوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں، سوائے اس کے جو خود ظاہر ہو جائے، اور اپنے سینوں پر اپنی اوڑھنیوں کو ڈالے رکھیں۔"*
---
*2. سورۃ الاحزاب، آیت 59:*
> *"اے نبی! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مؤمن عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں، یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور انہیں ایذا نہ دی جائے۔"*
---
*حدیث مبارکہ:*
*حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:*
> "جب آیتِ حجاب نازل ہوئی تو انساری عورتوں نے فوراً اپنے چادریں لے کر خود کو ڈھانپ لیا۔"
(صحیح بخاری)
---
*واقعہ: حضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا کا پردے کا جذبہ*
ایک مرتبہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
> *"مجھے یہ پسند نہیں کہ میں قیامت کے دن ایسے حال میں اللہ سے ملوں کہ کوئی غیر محرم مرد نے مجھے دیکھا ہو۔"*
یہ وہ خاتون ہیں جو جنتی عورتوں کی سردار ہیں، ان کا پردے سے متعلق یہ جذبات ہمیں سبق دیتے ہیں۔
---
*پردے کے فائدے:*
1. عزت اور وقار میں اضافہ
2. گناہوں سے بچاؤ
3. معاشرتی فساد سے حفاظت
4. دلوں کی پاکیزگی
5. اللہ کی رضا اور تقرب
---
*خلاصہ:*
پردہ عورت کے لیے فرض ہے، یہ اس کی *حفاظت، ایمان، پاکدامنی، اور معاشرتی امن* کا ضامن ہے۔ جو عورت سچے دل سے پردہ کرتی ہے، وہ *اللہ کی محبوب بندی* بنتی ہے۔