ابابین نماز کا طریقہ
نمازِ اوابین (صلاۃ الاوابین) ایک مستحب نفل نماز ہے جس کی ادائیگی کا وقت مغرب کی فرض نماز کے بعد سے لے کر عشاء کی نماز تک ہوتا ہے۔ اس نماز کی کم از کم 6 رکعات اور زیادہ سے زیادہ 20 رکعات ادا کی جا سکتی ہیں۔ نمازِ اوابین کا طریقہ عام نوافل کی طرح ہے، یعنی ہر دو رکعت پر سلام پھیرنا بہتر ہے۔
نمازِ اوابین کا طریقہ:
1. *نیت*: ہر دو رکعت کے لیے نیت کریں کہ "میں دو رکعت نمازِ اوابین اللہ تعالیٰ کے لیے پڑھتا/پڑھتی ہوں"۔
2. *رکعات کی تعداد*: کم از کم 6 رکعات اور زیادہ سے زیادہ 20 رکعات ادا کی جا سکتی ہیں۔ بعض علما کے مطابق سنتِ مؤکدہ کو ملا کر 6 رکعات ادا کرنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہو جاتی ہے۔ [1]
3. *ادائیگی کا وقت*: مغرب کی فرض اور سنتِ مؤکدہ کے بعد سے لے کر عشاء کی نماز تک کا وقت ہے۔
4. *طریقۂ ادائیگی*: ہر دو رکعت پر سلام پھیرنا بہتر ہے، یعنی دو دو رکعت کر کے نماز ادا کریں۔
نمازِ اوابین کی فضیلت:
حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:
> "جو شخص نماز مغرب کے بعد چھ رکعات (اوابین کی نماز) پڑھے گا، اور ان کے درمیان کوئی غلط بات زبان سے نہ نکالے گا تو یہ چھ رکعات ثواب میں اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر قرار پائیں گے۔" [1]
چاشت کی نماز اور اوابین:
بعض احادیث میں چاشت کی نماز کو بھی صلاۃ الاوابین کہا گیا ہے۔ صحیح مسلم کی روایت ہے:
> "صلاۃ الاوابین حین ترمض الفصال" [2]
یعنی "اوابین کی نماز اس وقت ہے جب سورج کی تمازت سے اونٹ کے بچے کے پیر جلنے لگیں"۔ اس سے مراد چاشت کی نماز کا وقت ہے، جو سورج طلوع ہونے کے بعد سے لے کر زوال سے پہلے تک ہوتا ہے۔
خلاصہ:
- *نمازِ اوابین* ایک مستحب نفل نماز ہے جو مغرب کے بعد سے عشاء تک ادا کی جاتی ہے۔
- اس کی کم از کم 6 رکعات اور زیادہ سے زیادہ 20 رکعات ہیں۔
- ہر دو رکعت پر سلام پھیرنا بہتر ہے۔
- بعض احادیث میں چاشت کی نماز کو بھی صلاۃ الاوابین کہا گیا ہے۔